امتحان کی تیاری
(Exam Preparation )
امتحان کا مطلب
(Meaning of Exam )
امتحان کا مطلب آزماٸش لینا ہے ۔
![]() |
| امتحان کی تیاری( Exam Preparation ) |
(What is meant by examination?)
امتحان سے مراد ایک مقرر معیار کے مطابق کسی انسان کی مخفی قابلیت اور مہارتوں کی استعدادِکار کا جاٸزہ لینا ہے۔
تعلیمی جاٸزہ یا امتحانات کی اہمیت
(Importance of educational assessment or examinations)
تعلیمی میدان میں جاٸزے کا تصور زمانہ حال کی ایجاد نہیں بلکہ تخلیق آدم سے لے کر آج تک ہر شخص اپنی ذات اور ماحول کا درست اندازہ لگانے کے لیے جاٸزے کی کسی نہ کسی صورت سے وابسطہ رہا ہے ۔انسان نے مختلف علوم وفنون میں جس قدر بھی ترقی کی ہے اس میں بھی اس عمل کا حصہ شامل رہا ہے ۔
تعلیمی جاٸزہ یا امتحانات ایک جامع اور اہم عمل ہے ۔اس جاٸزہ تعلیم کے ذریعے پورے تعلیمی عمل کی کارکردگی کا تجربہ کیا جاتا ہے کہ تعلیمی ادارے،اساتذہ اور طلبا وطالبات تعلیمی سرگرمیوں ،مہارتوں اور اہلیتوں کے
اکتساب میں کس درجے پر ہیں ۔: کارٹروی گڈ:کےمطابق تعلیمی جاٸزہ وہ عمل ہے جس میں بالعموم ایک استاد مختلف ذراٸع سے معلومات اکٹھی کرکے یہ اندازہ لگاتا ہے کہ اس کی تدریس کے بعد طالب علم کے کردار میں کس قدر تبدیلی آٸی ہے ۔
ایک جامع تعریف
(A comprehensive definition of the exam)
تعلیمی عمل کے ذریعے طلبہ میں مطلوب پاٸیدار کرداری تبدیلوں ،مہارتوں ،اکتساب کے معیار کے باقاعدہ وقفوں وقفوں سے جانچ پڑتال کا عمل تعلیمی جاٸزہ کہلاتا ہے ۔عام اصطلاح میں اسے امتحان کہتے ہیں ۔
امتحان یا تعلیمی جاٸزہ کی اہمیت
(Importance of examination or academic evaluation)
امتحانات یا تعلیمی جاٸزہ کی اہمیت درج ذیل نکات سے بخوبی واضح ہوتی ہے ۔
طلبہ کی تعلیمی حالت کا جاٸزہ
امتحانات یا تعلیمی جاٸزہ کے ذریعے طلبہ کو معلوم ہو جاتا ہے کہ وہ کیاجانتے ہیں اور کیا نہیں جانتے ،کون سے تصورات صحیح طور پر ان کو سمجھ آگٸے ہیں اور کون سے نہیں ،دوسرے طلبہ کے مقابلے میں وہ تعلیمی کارکردگی کے کس مقام پر ہیں ۔طلبہ کی موجودہ کارکردگی صرف تعلیمی جاٸزہ کے ذریعے ہی پتہ چل سکتی ہے۔
طلبہ میں تعلیم کے لیے تحریک پیدا کرنا
امتحانات یا تعلیمی جاٸزے کی اہمیت کا ندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اس سے طلبہ میں پڑھاٸی کے لیے تحریک پیدا ہوتی ہے اور سیکھنے کے عمل کو تقویت ملتی ہے ۔امتحان میں طلبہ اچھے نمبر کے لیے خصوصی تیاری کرتے ہیں اپنے اساتذہ اور والدین کے سامنے اپنے تاثر کو بہتر بنانے کے لیے توجہ سے پڑھتے ہیں تاکہ اعلٰی درجوں کو حاصل کر سکیں ۔
تحصیل علم کے لحاظ سے درجہ بندی
کسی بھی تعلیمی ادارے کے انتظام میں امتحانات عمل انتہاٸی اہمیت کا حامل ہے ۔کیونکہ اس سے نہ صرف طلبہ کی انفرادی بلکہ تمام طلبہ کے مابین تعلیمی تحصیل کے لحاظ سے درجہ بندی کا بھی علم ہوتا ہے ۔
اگلی جماعت میں ترقی
جاٸزے اور امتحانات کے ذریعہ طلبہ کو کامیابی کی بنیاد پر اگلی جماعت میں ترقی دینے کا فیصلہ کیا جاتا ہے ۔پراٸمری،میڑک ،ایف اے ،بی اے اور اعلٰی تعلیمی امتحانات پاس کرنے کے بعد کامیابی کی سند بھی دی جاتی ہے ۔اعلٰی درجے سے پاس ہونے والے طلبہ کے لیے حکومت اعزازات ،انعامات اور وظاٸف کا انتظام بھی کرتی ہے ۔
![]() |
| طلبا کو دیے جانے والے انعامات |
ملازمتوں کے لیے انتحاب
امتحانی جاٸزے کے ذریعے حاصل شدہ معلومات کی مددسے مختلف شعبوں میں کام کرنے کے لیے امیدواروں کا انتحاب کرنے میں آسانی ہوتی ہے ۔مزید یہ کہ جاٸزے کے نتاٸج کی مدد سے طلبہ کو پیشہ ورانہ مضامیں اور شعبہ جات کے انتحاب میں معاونت ملتی ہے۔
امتحان کی تیاری
(Exam Preparation)
امتحان کی اہمیت کے پیش نظر طلبہ کی تعلیمی زندگی میں امتحان کی تیاری بہت اہمیت کی حامل ہے۔طلبہ کو امتحانات کی تیاری کے لیے درج ذیل باتوں کو مدنظر رکھنا چاہیے ۔
قبل از وقت منصوبہ بندی
کسی بھی مقصد کے حصول کے لیے قبل از وقت منصوبہ بندی نہایت اہمیت کی حامل ہے ۔منصوبہ بندی کے بغیر کسی بھی امتحان میں شاندار کامیابی ممکن نہیں ۔لہٰذا طلبہ کو چاہیے امتحانات سے قبل اپنے مضامیں کے مطالعہ کےلیے مکمل اور موزوں منصوبہ بندی کریں ،اس پر سنجیدگی سے عمل درآمد کریں اور اپنی تعلیمی کارکردگی میں پختگی پیدا کریں۔
مضامین کی درجہ بندی
ہر طالب علم کو چاہیے کہ اپنے مضامین کی درجہ بندی کرکے امتحان کی تیاری کرے یعنی وہ مضامین جن میں اُسے زیادہ مشکل محسوس ہو انھیں زیادہ وقت دے اور سبق خوب اچھی طرح ذہن نشین کرے اس کی بجاٸے وہ مضامین جو نسبتاً آسان ہوں انہیں کم وقت دے کر بھی پڑھا جاسکتا ہے۔
باقاعدگی
وہ طلبا جو امتحانات میں اعلٰی پوزیشن حاصل کرتے ہیں وہ باقاعدگی سے مطالعہ کو بہت زیادہ ترجیح دیتے ہیں لہذا امتحان کی تیاری کے لیے ضروری اور اہم بات تمام مضامین کا باقاعدگی سے مطالعہ کرنا ہے ۔خصوصاً مشکل مضامین کو بلا ناغہ پڑھنا نہایت ضروری ہے۔
خصوصی توجہ اور انہماک
تمام مضامین کو انتہاٸی توجہ اور انہماک سے پڑھنا چاہیے ۔بعض اوقات طالب علم بہت سا وقت پڑھاٸی پر صرف کر دیتے ہیں مگر توجہ نہ ہونے کے باعث سبق کے تصورات کو اچھی طرح سمجھ نہیں پاتے نتیجہ یہ نکلتاہے کہ وہ امتحان میں اچھی پوزیشن حاصل نہیں کر پاتے ۔
امدادی کتب کا استعمال
طلبہ کو چاہیے کہ ٹیکسٹ بک کے علاوہ مزید معلوماتی مواد کے حصول کے لیے متعلقہ امدادی کتب ،کمپیوٹر ،انٹرنیٹ اور اخبارات ورساٸل کا مطالعہ بھی کریں۔
![]() |
| انٹرنیٹ سے مطالعہ کرنا |
اسباق کا اعادہ کرنا
طلبہ کے لیے یہ نہایت ضروری ہے کہ یاد کٸے ہوٸے اسباق کا اعادہ ضروری کریں ۔جو طلبہ امتحان سے قبل اپنے مضامین کو اچھی طرح ذہن نشین کرنے کے بعد باربار دُہراتے ہیں۔اُن کی کامیابی اُسی قدر شاندار ہوتی ہے۔
مناسب آرام اور غذا
بعض اوقات طلبہ امتحان کی تیاری کے دوران دن رات پڑھنے میں مصروف ہو جاتے ہیں یہاں تک کہ آرام کے لیے بھی بہت کم وقت نکالتے ہیں ۔اس طرح بعض اوقات طلبہ بیمار بھی ہو جاتے ہیں ۔اس لیے طلبہ کو چاہیے کہ قبل از وقت ٹاٸم ٹیبل کو اس طرح مرتب کریں کہ امتحان کے قریب زیادہ دیر تک نیند اور آرام میں خلل نہ پڑے ۔
مناسب تعلیمی رہنماٸی
امتحان کی بہتر تیاری کے لیے نہایت ضروری ہے کہ مناسب تعلیمی رہنماٸی حاصل کی جاٸے خصوصاً وہ مضامین جن میں کسی طرح کی کوٸی مشکل ہو امتحان سے قبل طلبا کو چاہیے کہ وہ صحیح رہنماٸی کے ذریعے اپنی تعلیمی کمزوریوں اور مشکلات کو دور کریں۔
امتحان کی تیاری کا طریقہ کار
(Exam Preparation Procedure)
درجہ ذہانت کے اعتبار سے چونکہ طلبا ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں لہذا ان کی امتحان کی تیاری کا طریقہ کار بھی ایک دوسرے سے مختلف ہوتا ہے ۔
محنتی طلبا کا طریقہ
ایسے طلبا جو محنت سے امتحان کی تیاری کرتے ہیں ۔امتحانات میں اچھی پوزیشن کے حقدار بنتے ہیں ۔ایسے طلبا امتحان کی تیاری کے لیے دن رات ایک کر دیتے ہیں ۔راتوں کو دیر تک جاگتے ہیں اور بروقت اپنا نصاب مکمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔لہذا اختتام میں اپنی محنت کا میٹھا پھل اچھے نمبروں کی صورت میں حاصل کرتے ہیں۔
فطین وذہین طلبا کا طریقہ
ایسے طلبا جو نہایت ذہین اور فطین ہوتے ہیں یہ اپنی غیر معمولی ذہانت اور فطانت کی وجہ سے امتحانات میں اچھی پوزیشن حاصل کرتے ہیں ۔یہ طلبا امتحان کی تیاری کے لیے اپنے معاملات میں زیادہ تبدیلی نہیں کرتے البتہ جو یاد کرتے ہیں رٹنے کی بجاٸے سمجھ کر یاد کرتے ہیں تعلیمی تصورات ک اچھی طرح ذہن نشین کرتے ہیں ۔
اُخروی امتحان کی تیاری
ہر انسان کو چاہیے کہ دنیاوی امتحانات کے ساتھ ساتھ اُخروی امتحان کی تیاری بھی کرے ۔اپنے ذہن ،سوچ کو غلیظ ،منفی اور گندے افکار سے پاک کرے اور شرعی افعال و اعمال کو انجام دے کر اُخروی امتحان میں کامیابی حاصل کرے ۔


