معلومات بھنڈی اور بھنڈی پکانے کا طریقہ
معلومات بھنڈی
معلومات بھنڈی میں کیا کیاشامل ہے آٸیے آگے بتاتے ہیں ۔
بھنڈی کا تعارف
بھنڈی کی شناخت
بھنڈی کو لگنے والی بیماری
بھنڈی میں موجود غذاٸیت
بھنڈی کا مزاج
بھنڈی کی تاریخ
بھنڈی کی پیداوار
بھنڈی استعمال کرنے کے فواٸد
دیے گٸے عنوانات کو نیچے تفصیل سے بیان کیا گیا ہے ۔
بھنڈی کا تعارف
دنیا بھر میں گرم متعدل علاقوں میں کاشت کی جانےوالی بھنڈی کٸی ممالک کے کھانوں میں استعمال ہوتی ہے ۔بھنڈی جیسے انگلش میں اوکرا بھی کہتے ہیں اوکرا کا پہلا استعمال1679 میں ورجینیا کی کالونی میں ظاہر ہوا۔بھنڈی کو ملک سویڈن میں بھنڈی ہی کہتے ہیں جبکہ بھنڈی کو اطالوی اور فرانسیسی میں گومیو کے نام سے جانا جاتا ہے۔
بھنڈی کی شناخت
بھنڈی اکثر معتدل آب وہوا میں سالانہ کے طور پر کاشت کی جاتی ہیں جو اکثر 2 میڑ (6 فٹ 7 انچ ) لمبی ہوتی ہے ۔بھنڈی کے پتے 10 _ 20 سینٹی میڑ (4 _ 8 انچ ) لمبے اور چوڑے ہوتے ہیں ۔ بھنڈی کے پھولوں کا قطر 4_ 8 سینٹی میڑ ہوتا ہے ۔بھنڈی دنیاکی سب سے زیادہ گرمی اور خشک سالی کو برداشت کرنے والی سبزیوں کی انواع میں سے ہےاور یہ بھاری مٹی اور وقفے وقفے سے نمی والی مٹی کو برداشت کرتی ہے ۔
بھنڈی کو لگنے والی بیماری
بھنڈی کے پودے کو متاثر کرنے والی سب سے عام بیماری "ورٹیسیلیم وِلٹ " ہے جو اکثر پتوں کو زرد کرنے اور مرجھانے کا باعث بنتی ہے ۔
بھنڈی میں موجود غذاٸیت
کچی بھنڈی میں شامل غذاٸی اجزا
پانی 90 فیصد
پروٹین 2 فیصد
کیلوریز 33 کلو
میگنیشیم 14 فیصد
کاربوہاٸیڈریٹ 7 فیصد
فاٸبر 7 گرام
فولیٹ 15 فیصد
بھنڈی میں وٹامن اے ،وٹامن سی،وٹامن کے،وٹامن بی 6 وغیرہ کی خاص مقدار ہوتی ہے ۔کچی بھنڈی میں چکناٸی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔بھنڈی میں فاٸبر اور پروٹین زیادہ ہوتے ہیں جو بھنڈی کو دیگر سبزیوں سے منفرد بناتی ہے۔
بھنڈی کا مزاج
بھنڈی کا مزاج سرد ہوتا ہے ۔
بھنڈی کی تاریخ
انسان قدیم زمانے سے بھنڈی کو جانتے ہیں ۔یونانی اور رومی دور میں بھنڈی کا پودا لگایا گیا تھا اورفرعونی مندروں پر بھنڈی کی نقش تراشی کی گٸی تھی اور بھنڈی افریقہ اور ایشیا کے عام طور پر گرم علاقوں میں مقامی ہے۔ بھنڈی کی ابتدا اشنکٹبندی افریقہ میں ہوٸی اور مشرقی وسطی اور ہندوستان میں طویل عرصے تک بھنڈی کی کاشت کی جاتی رہی اور انیسویں صدی عیسوی میں ملک سوڈان میں سفید نیل کے کنارے جنگلی بھنڈی کے پودے نظر آٸے ۔بھنڈی کو پہلی بار ہسپانیہ کے ذریعے یورپ میں متعارف کرایا گیا تھا۔قدیم ترین یورپی اکاٶنٹس میں سے ایک ابوالعباس النباتی کا ہے جس نے 1216 میں مصر کا دورہ کیاتھا اور اس پودے کو مقامی لوگوں کے ذریعے زیر کاشت بیان کیا تھا۔عرب سے بھنڈی کا پودا بحیرہ روم کے ساحلوں اور مشرق کی طرف پھیلتا گیا۔بھنڈی کا پلانٹ 1658 تک بحراوقیانوس میں غلاموں کی تجارت کے لیے بحری جہازوں کے ذریعے امریکہ میں متعارف کرایا گیا تھاجب برازیل میں اس کی موجودگی ریکارڈ کی گٸی تھی۔بھنڈی کو 18ویں صدی کے اواٸل میں افریقہ سے جنوب مشرقی شمالی امریکہمیں متعارف کراٸی گٸی تھی۔تھامس جیفرسن نے نوٹ کیا کہ بھنڈی 1781 تک ورجینیا میں اچھی طرح سے قاٸم ہوگی تھی۔ بھنڈی 1800 تک پورے جنوبی ریاستہاٸے متحدہ میں عام تھی اور مختلف اقسام کا پہلا ذکر1806 میں ہوا تھا۔
بھنڈی کی پیداوار
بھنڈی کی 2021 میں عالمی پیداوار 10.8 ملین ٹن تھی جس کی کل کے 60 فیصد کے ساتھ بھارت اور ناٸجیریا ثانوی پیداوار کے طور پر تھے۔
مختلف ممالک کی 2021 میں بھنڈی کی پیداوار
انڈیا : 6.47 ملین ٹن
ناٸجیریا : 1.92 ملین ٹن
سوڈان : 0.32 ملین ٹن
پاکستان : 0.32 ملین ٹن
ولڈ : 10.82 ملین ٹن
بھنڈی سال کے دس مہنیے دستیاب رہتی ہے بھنڈی کی پیداوار 18,000 پاٶنڈ فی ایکڑ سے لے کر 30,000پاٶنڈ ایکڑ سے کم ہوتی ہے ۔
بھنڈی استعمال کرنے کے فواٸد
صحت کے لیے بھنڈی کے فواٸد آگے پڑھتے ہیں بھنڈی کے حیرت انگیز فواٸد جو آپ کو سبزی کے بارے میں معلوم ہونے چاہیے ۔
درست ہاضمہ
بھنڈی سے نظام انہظام کو تقویت ملتی ہے۔بھنڈی میں بہت سارے ریشے موجود ہوتے ہیں جو کھانے کو ہاضمہ کی نالی میں آسانی سے منتقل کرنے میں مددکرتے ہیں۔ بھنڈی مزید آنتوں کی مرمتکو یقینی بناتی ہے۔
جلد کی رنگت
بھنڈی میں وٹامن سی ہوتا ہے اور بھنڈی فاٸبر سے بھرپور ہوتی ہے ۔فاٸبر زہریلے فضلے کو دور کرنے میں مدد کر سکتا ہے اور وٹامن سی جلد کی رنگت جسم کے بافتوں کی مرمت،مہاسوں اور جلد کی دیگر بیماریوں سے نمٹنے میں مدد کر سکتا ہے ۔جلد کی کسی بھی حالت کے لیے بھنڈی کا استعمال کرنے سے پہلے آپ کو اپنے جلد کے ڈاکڑ سے رجوع کرلینا چاہیے ۔
خراب کولیسٹرول
بھنڈی کولیسٹرول کی سطح کو منظم کرنےمیں مدد کر سکتی ہے ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آٸی ہے کہ بھنڈی کا استعمال اضافی کولیسٹرول کے جذب کو تبدیل کرتا ہے اور جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے ۔بھنڈی میں پیکٹین (ایک قسم کا فاٸبر ) ہوتا ہے جو خراب کولیسٹرول کی کمی اور چربی کی پیداوار کو روک سکتا ہے ۔
بلڈ پریشر کو نارمل کرتی ہے
بھنڈی پوٹاشیم کا ایک بہترین ذریعہ ہے جو آپ کے خون کی گردش کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے ضروری ہے۔بھنڈی خون کی نالیوں اور شریانوں کو آرام دینے میں بھی مدد کرتی ہے ۔بلڈ پریشر کو کم کرتی ہے اور اس کے نتیجے میں قلبی نظام مضبوط ہوتا ہے ۔
ریسیپی
بھنڈیاں پکانے کا طریقہ
![]() |
| بھنڈیاں |
اجزا
گھی____________ 1کپ
ٹماٹر________ 2 عدد
پیاز__________ 2عدد
سبز مرچ__________ 4عدد
ادرک پیسٹ_______ 2کھانے کے چمچ
لہسن پیسٹ_________ 2کھانے کے چمچ
زیرہ_________ 1کھانے کا چمچ
کلونجی_______ آدھا چاٸے کا چمچ
بھنڈیاں___________ آدھا کلو
سونف__________ آدھا کھانے کا چمچ
میتھی کے دانے______ آدھا کھانے کا چمچ
دھنیا کے خشک بیج________ 1کھانے کا چمچ
کالی مرچ________ پاٶڈر 1کھانے کا چمچ
نمک_______ حسب ذاٸقہ
سُرخ مرچ__________ حسب ضرورت
سبز دھنیا________ حسب ضرورت
ہلدی_________ آدھا کھانے کا چمچ
قصوری میتھی_______ 1کھانے کا چمچ
پکانے کا طریقہ
بھنڈیوں کو اچھی طرح دھو کر کچھ دیر کے لیے رکھ دیں تاکہ خشک ہوجاٸیں اس کے بعد بھنڈیوں کو ٹکڑوں میں کاٹ لیں ۔ایک دیگچی میں گھی گرم کر لیں گھی گرم کرنے کے بعد بھنڈیاں ڈال دیں ۔اور درمیانی آنچ پر گرم گھی میں فراٸی کر لیں ۔تب تک فراٸی کرتے رہیں جب تک بھنڈیوں کی لیس ختم نہ ہو جاٸے۔بھنڈیوں کی لیس ختم کرنے کے بعد اس میں پیاز باریک کاٹ کر ڈال دیں پھر ٹماٹر بھی باریک کاٹ کر ڈال دیں اس کے بعد سبز مرچ بھی باریک کاٹ کر ڈال دیں ۔اور چمچ سے مکس کر دیں ۔نمک،ہلدی ،کالی مرچ پاٶڈر ،سرخ مرچ پاٶڈر بھی ڈال دیں۔ اور چمچ سے اچھی طرح مکس کر دیں ۔ادرک پیسٹ اور لہسن پیسٹ بھی شامل کر کے چمچ سے ہلاٸیں ۔سل بٹہ میں زیرہ ،کلونجی ،میتھی دانے ،سونف اور دھنیا کے خشک بیج ڈال کر اچھے طریقے سے پیس لیں ۔جب سارے مصالحے پیس جاٸیں تو بھنڈیوں میں ڈال دیں پھر چمچ سے مکس کرلیں ۔ہلکی آنچ پر دس(10) سےپندرہ( 15)منٹ تک پکاٸیں ۔جب گھی کی تہہ نظر آنے لگ جاٸے تو دو سے تین منٹ چمچ مسلسل ہلاٸیں ۔
![]() |
| پکاٸی گٸی بھنڈیاں |
تو اس کے بعد قصوری میتھی اور سبز دھنیا ڈال دیں ۔گرم بھنڈیاں گرم روٹی کے ساتھ پیش کریں ۔


